چنتامنی:29 /جولائی(محمد اسلم/ایس او نیوز) چکبالاپور ضلع چنتامنی تعلقہ کے سپلی دیہات کے قریب میں واقع سریکلچر کالج کے طلباء طالبات نے کلاسس کو بائیکاٹ کرکے مسلسل 11دنوں سے دن رات احتجاج پرہے مگرالزام لگایا گیا ہے کہ حکومت ان احتجاجی طلباء کی آواز کو بالکل نہیں سن رہی ہے۔ آج حلقے میں رات ہی سے ہلکی بارش ہورہی تھی بارش کی پراوہ کئے بغیر احتجاجی طلباء نے کہا کہ 1982 میں بنگلور سریکلچر یونیورسٹی کا قیام عمل میں آیا اور اس یونیورسٹی کی زیرنگرانی شروع کئے گئے سریکلچر کالجوں میں طلبہ احتجاج پر ہیں، حکومت کی جانب سے کسی بھی طرح کی پیشکش نہ ہونے پر طلبہ آج سڑکو ں پر بیٹھ کر احتجاج کرنے پر اُترگئے ہیں۔ طلبہ کے مطابق وہ مسلسل گیارہ دنوں سے مختلف مطالبات کو منوانے کیلئے احتجاج کررہے ہیں مگر حکمراں پارٹی ان کے مطالبات کی آواز کو نہیں سن رہی ہے۔طلبہ نے دھمکی دی ہے کہ اگر ابھی بھی حکومت ان کی آواز کو نہیں سنتی تو احتجاج کررہے سارے طلباء اپنے خون سے مطالبات کا میمورنڈم لکھ کروزیر اعظم نریندرمودی کو بھیجیں گے کیونکہ حکمراں پارٹی سریکلچر کالجس کے طلباء کے ساتھ کھیلوڑا کررہی ہے۔
مظاہرین نے بتایا کہ سریکلچر کالج میں زیر تعلیم طلباء فرسٹ رینک حاصل کرنے کے باوجود بھی طلبہ کی کچھ اہمیت نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم لوگ ہزاروں روپئے خرچ کرکہ سریکلچرکالج میں علم حاصل کئے لیکن اس کچھ بھی ہمیں فائدہ نہیں مل رہا ہے۔یہاں کے سریکلچر کالج میں ریاست کرناٹک کےلاری،بلگام،داروڈ،گدگ،منگلور وغیرہ شہروں سے طلباء کرایہ پر کمرے لیکر تعلیم حاصل کررہے ہیں لیکن ہم لوگ اتنی دور سے اکر یہاں تعلیم حاصل کرنے کے باؤجود اس سے ہمیں کچھ فائدہ حاصل نہیں ہورہا ہے۔ہم لوگ امتحانوں میں نمایاں نمبرات سے کامیابی حاصل کرنے کے باوجود ہمیں (آئی۔سی۔اے۔آر)(جے۔آر۔ایف)کا امتحان لکھنے کا موقع نہیں فراہم کیاجارہا ہے اور سیٹیں نہیں دی جارہی ہیں۔اس کے متعلق کئی مرتبہ وزیر برائے زراعت سے بھی ملاقات کرکے طلباکے مطالبات کوسامنے رکھا گیا ہے لیکن وہ صرف جھوٹی تسلی دلاکر بھیج رہے ہیں۔
طلبہ نے شدید ناراضگی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سریکلچر کالج میں زیر تعلیم طلبہ کو بینکنگ کا امتحان (IBPS)تک لکھنے کا موقع نہیں دیا جارہا ہے اور امتیاز برتا جارہا ہے اس کورس کی کوئی اہمیت باقی نہیں رہی ہے اسلئے مجبور ہوکر سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرنا پڑرہا ہے۔مظاہرین نے اپنے مطالبات کو سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ اس کالج میں کورس کو مکمل کرنے والے طلبہ کو سرکاری ملازمتیں حاصل کرنے کا موقع فراہم کیاجائے،بینکوں میں خالی عہدے ہیں ان عہدوں پر سریکلچر کالج کے اعلیٰ تعلیم یافتہ امیدواروں کو مقرر کیاجائے اور ریاست کے مختلف کالجوں میں سریکلچر یعنی ریشم صنعت کے بارے میں پڑھانے کیلئے بہترین لکچرروں کے طور پر تقرر عمل میں لایاجائے اور محکمہ جنگلات میں آر ایف او،ڈی آر ایف او کے عہدوں پر بھی ان امیدواروں کا تقرر کیاجائے۔
حتجاج کررہے طلباء کے پاس آج سریکلچر یونیورسٹی ڈائرکٹر آف ایجوکیشن ڈی۔پی۔کمار،اور سریکلچر یونیورسٹی کی ٹیم پہنچ کر احتجاج کررہے طلبہ کو منوانے اور احتجاج کو واپس لینے کی گذارش کی لیکن سریکلچر ٹیم احتجاج کررہے طلبہ کو منوانے میں ناکام ہوکر واپس چلے گئے طلبہ نے انھیں بتایا کہ ہمارے یہ احتجاج اُس واقت تک جاری رہیگا جب تک ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کیاجاتا ہے ہم احتجاج کے جگہ سے نہیں اُٹھیں گے۔اس احتجاج میں بلاری کے طلبا عبدالشیخ،دامودر،کرن گوڈا،انیل،چائترا،سوشیمتا،آکرش،سبھاش،وغیرہ موجود تھے۔